May 25, 2011

قوم کے ادیبوں کی ذہنیت

کوئی ہمارا ذہنی مکہ واشنگٹن بنانے کے درپے ہے۔ کوئی ماسکو اور کوئی کلکتہ۔ ماسکو اور کلکتہ والے ہمارے نظریات کی بیخ کنی کرنا چاہتے ہیں۔ واشنگٹن والے ہمیں اپنی راہ لگانا چاہتے ہیں، لیکن یاد رکھیے ہمارا ذہنی مکہ صرف پاکستان میں ہے اور کہیں نہیں۔ پاکستان کے ادیب عالمی سیاست کی بساط پر مہرے نہیں بننا چاہتے۔ ہم غریب سہی، لیکن ہمارا اپنا کوئی ذہنی اور ثقافتی افق ہے۔ کچھ دیر بعد ہمیں اپنے کی بھی سیر کرنے دیجیے۔ ۔ ۔

"Some are bent on turning Washington into our mental Makkah (towards which we prostrate). Some (are bent on making) Moscow and some Calcutta. Those in Moscow and Calcutta want to subvert our ideology. The ones in Washington want to convert us, but remember this, our mental Makkah is only in Pakistan and nowhere else. The writers of Pakistan do not want to become pawns in the field of global politics. We may be poor, but we do have our own mental and cultural horizon. Let us ride our own ideals also after a while.."


Note:
بیخ کنی = subversion



[From Shahabnama. Translated by Zaki Khalid]

No comments:

Post a Comment